الوداع اے قوم کے ہیرو” میرا آخری سلام قبول کیجیئے: میاں زبیر مظہر پنوار

سابق صدر اور چیف آف آرمی سٹاف ( جنرل ریٹائرڈ سید پرویز مشرف) کے انتقال کی خبر سن کر دلی دکھ پہنچا۔ مشرف صاحب میرے لیے قومی ہیروز میں سے آل ٹائم فیورٹ ہیرو رہے ہیں۔ ان کی طرف میرا جھکاؤ یا دلی محبت اس لیے بھی ہے کہ جب سے پاکستان معرض وجود میں آیا ہے۔ ملک و قوم کی عالمی سطح پر پجھتر سال میں دو بار ہی عزت کی گئی ہے یا پھر پاکستان کو اہمیت نصیب ہوئی ہے۔

پہلی بار جنرل سید پرویز مشرف کے دور میں اور دوسری بار عمران احمد خان نیازی کے دور میں۔ اس کے علاوہ پاکستان کی تھوڑی بہت ویلیو فیلڈ مارشل ایوب خان کے دور میں تھی۔ بہرحال جنرل پرویز مشرف اس ملک کا انتہائی قیمتی اثاثہ اور عالمی درجہ میں صف اول کی شخصیات میں سے تھے۔ اور یقینا وہ ملک پاکستان اور عوام کے لیے کسی مسیحا اور محسن سے کم نہ تھے۔

مشرف صاحب نے پہلی بار پاکستان کو اس وقت جدید دنیا کے برابر لا کھڑا کیا جب ہم سوچ بھی نہ سکتے تھے۔ ٹیکنالوجی انڈسٹری سمیت ہر شعبہ ہائے زندگی میں پاکستان نے اتنی ترقی نہ کی تھی اور نہ ہی شاید کر سکے۔ آپ کسی بھی عالمی مالیاتی یا اکانومسٹ کی ان دنوں کی رپورٹس دیکھ لیں “پڑھ لیں “پاکستان مشرف کے دور میں بھارت اور خطہ میں موجود اہم ممالک بشمول ترکی کو بچھاڑ کر چین کے برابر جا پہنچا تھا۔

علاوہ ازیں پاکستان پر مسلط نام نہاد جہادی اور فرقہ پرست لوگ جو عشروں تک ق ت ل و غارت اور فتووں کا کھیل جاری رکھے ہوئے تھے۔ اور انسانی لہو کو پانی کی طرح بہائے جا رہے تھے۔ مشرف صاحب نے ان لوگوں سمیت فرقہ پرستی اور دہشت گردی یا مذہبی انتہاء پسندی کی لعنت سے نہ صرف قوم کو نجات دلائی بلکہ ملک پاکستان میں انسانی حقوق کے حوالے سے آزادی اور خود مختاری کو محفوظ بنایا۔

مذہبی جنونیت و انتہاء پسندی کی ہوا کو ختم کر کے مسلمانوں کو مسلمان بنا کر اکٹھا کیا۔ یوں ملک میں ہر طرف پھیلی افراتفری بدامنی شر فتنہ فساد خوف دہشت بلیک میلنگ اور جہالت سے بچانے میں بنیادی کردار ادا کیا۔ دوسری طرف غاران ء وطن اور دہشت گردوں کو نشان عبرت بنا دیا۔ آئین شکنوں مطلب ریاست میں الگ ریاست بنانے اور بلاوجہ ریاستی معاملات میں بغاوت جیسے اوچھے ہتھکنڈوں کا بھی کچھ حد تک خاتمہ کیا۔

الغرض میں” قوم کو بہرحال اب تو سمجھ آ جانی چاہیے کہ جنرل سید پرویز مشرف آخرکار کیوں یہ چاہتے تھے کہ ملک اور قوم کو نواز شریف کی PML N اور زرداری کی PPP جیسی تمام تر منحوس کرپٹ منافق غاصب چور ڈکیت بلیک میلرز اور مافیاز پر مبنی سیاسی جماعتوں سے نجات ملے۔

یقینا یہی وہ دو سیاسی جماعتیں ہیں۔ جنہوں نے ہر دور میں ملک و قوم کو نہ صرف نقصان پہنچایا ہے۔ بلکہ عالمی دنیا میں پاکستان کو ہمیشہ تنہاء کر کے بدنام کیا ہے۔ پاکستان کی جڑوں کو کھوکھلا کرنے والے اور ملک توڑنے والے یہی لوگ ہیں۔ جو آج رجیم چینج آپریشن کی صورت قوم کے سامنے ظاہر ہو چکے ہیں۔

آخر میں اتنا کہوں گا کہ سلام ہو اس ماں پر جس نے مشرف جیسا قابل رشک و فخر بیٹا پیدا کیا۔ اور ہاں مشرف صاحب میں اپنی قوم کی طرف سے شرمندہ بھی ہوں اور معذرت خواہ بھی ہوں ۔ آپ کو آپ کے شایان شان مرتبہ نہ دے سکی ۔ آپ جانتے ہیں کیوں ؟

اس لیے کہ ہم اس ریاست کے باشندے ہیں۔ جہاں جینے کا مقصد صرف روٹی پوری کرنے کے علاوہ کچھ اور ہے ہی نہیں۔خیر میری طرف سے خراج تحسین اور سلیوٹ قبول کی جیئے جنرل صاحب۔

الوداع اے قوم کے ہیرو” میرا آخری سلام قبول کیجیئے۔

بلاشبہ سید جنرل پرویز مشرف ہر بشمول میرے محب وطن پاکستانی کا نہ صرف ہیرو ہے بلکہ لاکھوں دلوں اور ضمیروں کا محسن بھی ہے۔ مشرف صاحب آپ ہمیشہ یاد رکھے جائیں گے۔

نوٹ:” مندرجہ ذیل تحریر کالم نگار کی ذاتی آرا ہو سکتی ہے ادارہ کا متفق ہونا لازم نہیں “

Leave a Reply