مصافحہ کے آداب

اسلام نے جہاں دیگر معاملات میں مسلمانوں کی رہنمائی کی ہے ۔ وہیں مسلمانوں کے ملنے کے بھی آداب بیان کئے ہیں کہ جب دو مسلمان آپس میں ملاقات کریں تو ان کو آپس میں کیسے ملنا چاہیے ، کیسے مصافحہ و معانقہ کرنا چاہیے ؟

نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مصافحہ کرنے والے مسلمان بھائیوں کے بارے میں فرمایا کہ ان دونوں کے گناہ ایسے گر جاتے ہیں جیسے درخت کے پتے گرتے ہیں ۔

اسلامی تعلیمات کے مطابق نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پہلے سلام لیتے تھے ، اس کے بعد مصافحہ کرتے تھے ۔ اسلامی تعلیمات کے مطابق پہلے سلام لینی چاہیے پھر مصافحہ کرنا چاہیے اور اگر دیر بعد کسی مسلمان بھائی سے ملاقات ہو رہی ہے یہ کوئی دور کا سفر کرکے آیا ہے تو پھر اس سے بغلگیر بھی ہوا جائے ۔

یہ بھی پڑھیں
سوشل میڈیا ، ہمارا اخلاق اور اسلامی تعلیمات

سلام کرنے سے اور اس کا جواب دینے سے مسلمان کو بہت زیادہ نیکیاں ملتی ہیں جبکہ مصافحہ کرنے سے دونوں مسلمانوں کے گناہ جھڑ جاتے ہیں ۔ ایک دوسرے کے لئے دل میں محبت پیدا ہوتی ہے ۔ ایک دوسرے سے سلام اور مصافحہ کرتے ہوئے ایک دوسرے کے سامنے زیادہ جھکنے سے منع کیا گیا ہے ۔

مصافحہ کرنے سے دو لوگوں کے درمیان الفت ، محبت اور بھائی چارہ پیدا ہوتا ہے ۔ دلوں کی نفرتیں مٹتی اور برسوں کی دوریاں ختم ہو جاتی ہیں ۔

Leave a Reply