سیدنا حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین نبی کریم حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ واصحابہ وبارک وسلم کے ساتھ ایک سفر میں شامل تھے کہ اتنے میں ایک اعرابی خاتم النبیین حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ واصحابہ وبارک وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا ۔ اس اعرابی کو نبی کریم خاتم النبیین حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ واصحابہ وبارک وسلم نے اسلام کی دعوت دی ۔
وہ کہنے لگا کہ یا رسول اللہ حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ واصحابہ وبارک وسلم کیا کوئی ایسی چیز بھی ہے جو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ واصحابہ وبارک وسلم کی رسالت کی گواہی دے ۔ تو نبی کریم رحمۃ اللعالمین ، راحۃ العاشقین حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ واصحابہ وبارک وسلم نے فرمایا کہ جس کا مفہوم ہے : وہ درخت میری نبوت کی گواہی دے گا ۔
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین فرماتے ہیں کہ ہم نے اپنی آنکھوں سے دیکھا کہ نبی کریم راحۃ العاشقین حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ واصحابہ وبارک وسلم نے اس درخت کو اپنے پاس بلایا تو وہ درخت فورا زمین کو چیرتا ہوا خود چل کر نبی کریم حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ واصحابہ وبارک وسلم کی خدمت اقدس میں حاضر ہو گیا ۔
اس درخت نے 3 مرتبہ انتہائی بلند آواز سے خاتم النبیین حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ واصحابہ وبارک وسلم کی رسالت اور نبوت کی گواہی دی اور پھر نبی کریم خاتم النبیین حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ واصحابہ وبارک وسلم کا اشارہ ملنے کے بعد وہ درخت اپنی جگہ واپس لوٹ گیا ۔ وہ درخت پھر اپنی جگہ پر جا کر پہلے کی طرح کھڑا ہوگیا ۔ صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین فرماتے ہیں ۔
یہ معجزہ دیکھتے ہی وہ اعرابی مسلمان ہو گیا اور پھر وہ اعرابی جوش محبت میں نبی کریم حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ واصحابہ وبارک وسلم سے کہنے لگا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ واصحابہ وبارک وسلم مجھے اجازت دیجیے کہ میں آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ واصحابہ وبارک وسلم کو سجدہ کر سکوں ۔ نبی کریم رحمۃ اللعالمین حضرت محمد صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ واصحابہ وبارک وسلم نے کہا جس کا مفہوم ہے : اگر اللہ کے علاوہ میں کسی اور کو سجدہ کرنے کا حکم دیتا تو پھر عورت کو حکم دیتا کہ وہ اپنے خاوند کو سجدہ کرے ۔
پھر اس اعرابی نے نبی کریم حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ واصحابہ وبارک وسلم سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ واصحابہ وبارک وسلم کے ہاتھ چومنے کی اجازت چاہی تو نبی کریم حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ واصحابہ وبارک وسلم نے اس اعرابی کو دے دی ۔ پھر اس اعرابی نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ واصحابہ وبارک وسلم کے ہاتھوں کو محبت اور عقیدت کے ساتھ بوسے بھی دیئے ۔
یہ بھی پڑھیں
ایک واقعہ ۔۔۔۔۔ پانچ سبق