صحابی رضی اللہ عنہ

جب شیر ایک صحابی رضی اللہ عنہ کے سامنے آ گیا

حضرت ابن منکدر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان فرماتے ہیں کہ حضرت سفینہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ جو کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ واصحابہ وبارک وسلم کے آزاد کردہ غلام تھے ۔ ایک مرتبہ روم کے علاقہ میں لشکر اسلام سے بچھڑ گئے یا پھر وہ ارض روم میں قید کر ہو گئے۔

پھر وہ وہاں سے بھاگے تاکہ لشکر اسلامی سے مل سکیں کہ اچانک ایک شیر ان رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے سامنے آگیا۔ انہوں نے شیر سے کہا کہ : اے ابو حارث! میں حضور نبی اکرم خاتم النبیین حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ واصحابہ وبارک وسلم کا غلام ہوں اور میرا معاملہ اس طرح ہے ( یعنی کہ میں لشکر سے بچھڑ گیا ہوں)۔

یہ سننا تھا کہ شیر فورا دم ہلاتا ہوا ان رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی طرف آیا اور ان کے پہلو میں کھڑا ہو گیا۔ جب بھی شیر (کسی درندے کی) آواز سنتا تو وہ فوراً حضرت سفینہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے آگے آجاتا (اور جب خطرہ ٹل جاتا تو) پھر شیر واپس آجاتا اور ان رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پہلو میں چلنا شروع کر دیتا۔ وہ اسی طرح ان کے ساتھ ساتھ چلتا رہا یہاں تک کہ حضرت سفینہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ اپنے لشکر میں پہنچ گئے۔ اس کے بعد وہ شیر واپس لوٹ آیا۔‘‘

خوش نصیب ہرن

Leave a Reply