ایک بھیڑیے کا ایمان

ایک بھیڑیے کا ایمان

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان فرماتے ہیں: ایک بھیڑیا کسی چرواہے کی بکریوں کے پاس آیا اور ان بکریوں میں سے ایک بکری کو اٹھا کر لے گیا۔ چرواہے نے اس کا پیچھا کیا یہاں تک کہ اس کے منہ سے اپنی بکری نکلوا لی۔ بھیڑیا ایک ٹیلے پر چڑھ گیا اور وہاں بھیڑیا اپنی پشت کے بل گھٹنے اوپر اٹھا کر بیٹھ گیا اور اپنی دم اوپر اٹھا کر کہنے لگا: تم نے میرے منہ سے وہ رزق چھین لیا ہے جو اللہ تعالیٰ نے مجھے عطا کیا تھا۔ اس چرواہے نے کہا: بخدا میں نے آج سا دن پہلے کبھی نہیں دیکھا تھا کہ ایک بھیڑیا باتیں کر رہا ہے۔

بھیڑئیے نے جواب دیا: اس سے بھی عجیب تر ایک بات یہ ہے کہ ایک آدمی ( یعنی حضور نبی اکرم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ واصحابہ وبارک وسلم ) 2 میدانوں کے درمیان واقع نخلستانوں ( یعنی مدینہ) میں بیٹھے جو کچھ ہوچکا اور جو کچھ ہونے والا ہے اس کی خبریں لوگوں کو دے رہے ہیں ۔ وہ آدمی ( یعنی چرواہا) چونکہ یہودی تھا۔ وہ حضور نبی اکرم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ واصحابہ وبارک وسلم کی خدمت میں حاضر ہو کر مشرف بہ اسلام ہوگیا اور پھر اس نے آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ واصحابہ وبارک وسلم کو اس واقعہ کی خبر دی۔

حضور نبی اکرم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ واصحابہ وبارک وسلم نے اس کی تصدیق کی اور پھر فرمایا مفہوم ہے : یہ قیامت سے قبل واقع ہونے والی نشانیوں میں سے ایک نشانی ہے کہ وہ وقت قریب ہے کہ ایک آدمی اپنے گھر سے نکلے گا ، اسکی واپسی پر اس کے جوتے اور اس کا چابک اس کو بتائیں گے کہ اس کے گھر والوں نے اس کے بعد کیا کیا۔

دراز گوش کا نبی کریم ﷺ سے عشق

Leave a Reply