حضرت شمر بن عطیہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ مزینہ یا جہینہ کے ایک آدمی سے روایت بیان فرماتے ہیں کہ : حضور نبی اکرم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ واصحابہ وبارک وسلم نے نماز فجر ادا فرمائی تھی کہ اچانک تقریباً 1 سو بھیڑئیے پچھلی ٹانگوں کو زمین پر پھیلا کر اور اگلی ٹانگوں کو اٹھا کر اپنی سرینوں پر بیٹھے ہوئے (باقی) تمام بھیڑیوں کے قاصد بن کر حضور نبی اکرم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ واصحابہ وبارک وسلم کی خدمت اقدس میں حاضر ہوئے ۔
حضور نبی اکرم رحمۃ للعالمین راحۃ العاشقین حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ واصحابہ وبارک وسلم نے فرمایا مفہوم ہے: (اے گروہ صحابہ رضوان اللہ علیہم اجمعین !) تم اپنے کھانے پینے کی اشیاء میں سے تھوڑا بہت ان (بھیڑیوں)کا حصہ بھی نکالا کرو اور باقی ماندہ کھانے کو (ان بھیڑیوں سے) محفوظ کر لیا کرو ۔ پھر بھیڑیوں نے حضور نبی اکرم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ واصحابہ وبارک وسلم سے اپنی کسی حاجت کی شکایت کی ۔
آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ واصحابہ وبارک وسلم نے فرمایا مفہوم ہے کہ انہیں اجازت دو۔ راوی بیان فرماتے ہیں کہ انہوں نے ان (بھیڑیوں) کو اجازت دی پھر وہ تھوڑی دیر بعد اپنی مخصوص آواز نکالتے ہوئے واپس چل دئیے ۔