حضرت عبد اﷲ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان فرماتے ہیں کہ ہم ایک سفر میں حضور نبی اکرم خاتم النبیین حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ واصحابہ وبارک وسلم کے ساتھ تھے ، ہم 1 درخت کے پاس سے گزرے ، جس میں چنڈول ( یعنی ایک خوش آواز چڑیا) کے 2 بچے تھے۔ ہم نے وہ 2 بچے اٹھا لئیے۔
راوی بیان فرماتے ہیں کہ وہ چنڈول حضور نبی اکرم خاتم النبیین حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ واصحابہ وبارک وسلم کی خدمت اقدس میں شکایت کرتے ہوئے حاضر ہو گئی۔ پس آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ واصحابہ وبارک وسلم نے فرمایا مفہوم ہے : کہ کس نے اس چنڈول کو اس کے بچوں کی وجہ سے تکلیف پہنچائی ہے؟ راوی بیان فرماتے ہیں: ہم نے عرض کیا کہ : ہم نے ۔
آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ واصحابہ وبارک وسلم نے فرمایا مفہوم ہے: اس کے بچے اس کو لوٹا دو۔ راوی بیان فرماتے ہیں کہ : پس ہم نے وہ 2 بچے جہاں سے لئے تھے وہیں پر رکھ دیے۔‘‘