غار دریافت

فرعون مصر کے دور کا غار دریافت

مصر کے فرعون کے دور کا ایک غار دریافت ہوا ہے، جس نے ماہرین آثار قدیمہ کو حیرت میں مبتلا کر دیا ہے ۔

ماہرین آثارِ قدیمہ نے فرعون مصر کے دور کا ایک مدفون غار دریافت ہونے کا اعلان کیا ہے ۔ یہ غار برتنوں کے درجنوں ٹکڑوں اور کانسی کے بیشمار نوادرات سے بھرا ہوا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ماہرین پر اس غار کی موجودگی کا انکشاف اس وقت ہوا ، جب بلماحیم نیشنل پارک میں زمین کھودنے والی ایک مشین غار کی چھت سے جا ٹکرائی۔

ماہرین آثار قدیمہ نے دیکھا کہ وہاں پر انسانوں کا بنایا ہوا ایک مربع شکل کا قدیم غار موجود ہے، غار میں میں اترنے کے لیے ماہرین نے سیڑھی کا استعمال کیا۔

اس غار سے مختلف شکلوں اور مختلف سائز کے درجنوں برتن ملے ہیں ، جن کے بارے میں خیال ہے کہ یہ 1213 قبل مسیح میں مرنے والے قدیم مصری بادشاہ کے دور سے تعلق رکھتے تھے۔

ان میں سے کچھ برتن سرخ رنگ کے ہیں ، کچھ برتنوں میں ہڈیاں بھی ملی ہیں ،کھانا پکانے کے برتن، آب خورے، ذخیرہ کرنے والے مرتبان، چراغ اور کانسی کے تیر بھی اس غار سے ملے ہیں ۔

ماہرین آثار قدیمہ کا کہنا ہے کہ یہ اشیا اس دور میں مردے کے ساتھ رکھی جایا کرتی تھیں، غار سے ایک انسانی ڈھانچہ بھی دریافت ہوا ہے ہے، ماہرین آثار قدیمہ کے مطابق یہ غار کانسی کے زمانے میں تدفین کے رسم و رواج کی مکمل تصویر پیش کررہا ہے۔

یہ آثار جس فرعون کے دورِ حکومت سے تعلق رکھتے ہیں، اس نے طویل عرصے تک مصر میں حکومت کی تھی اور اس کا کنعان پر بھی کنٹرول رہا تھا ۔

اس غار کو اب دوبارہ سیل کر کے اس کی حفاظت کا انتظام یقینی بنایا جا رہا ہے۔

سب سے بڑے ڈائنوسار کی ہڈیاں دریافت

Leave a Reply