میری ڈائری کا ورق : عافیہ رائے

تاریخی حقیقت ھے کہ لگن، برداشت اور جدوجہد مسلسل اقوام کی زندگی میں کامیابی اور زوال کا تعین کرتی ھیں۔ کچھ اقوام کو ترقی کا محض شوق ھوتا ھے اور کچھ مسلسل جدوجہد پر قائم رہتی ھیں، اور اگر ان اقوام کے لیڈر قائداعظم جیسے ھوں تو کامیابی ان کا مقدر ٹھہرتی ھے اور ایسی ھی کامیابی حاصل ھوئی مسلمان قوم کو ۔
23 مارچ کا دن پاکستانیوں کے لئے جشن کا دن ھوتا ھے۔۔۔۔
1940 میں منٹو پارک لاہور میں اس قوم نے پہلی بار دنیا کے نقشے پر آزاد قوم کی حیثیت سے آگے بڑھنے اوررھنے کا فیصلہ کیا۔۔۔
برصغیر کے مسلمانوں کے عمائدین آزادی کی حقیقی تصویر کو دیکھنے کے قابل ھو چکے تھے پھر ایک دن انہوں نے اسے لوح محفوظ پر تحریر کر لیا۔
یہ دن 23 مارچ کا تھا، یہ کسی ایسے ملک کی بنیاد کا معاملہ تھا جسے مناسب نام دیا جانا تھا اور اس یوم القدس کے بعد پاکستان کی جدوجہد کا باقاعدہ آغاز ھو گیا۔
اور اب پھر ایسے ہی یوم القدس کی ضرورت ھے جب ھم پاکستان کو مضبوط، مستحکم اور اس سے محبت اور وفاداری کا عہد کریں۔
ایک ایمانداری کے جذبے کے ساتھ پاکستان کو دنیا کے نقشے پر ایک ایسا مضبوط اور اعلی عزم کی قوم کا وطن دکھائیں ۔
ھمیں ضرورت ھے قائد جیسے لیڈر کی جو اپنے ملک و قوم کے لئے اپنی ہستی کو بھی مٹا دیں، آج ضرورت ھے ھمیں ایک ھونے کی، اپنی اپنی جماعتوں میں رہ کے صرف اور صرف پاکستان کے لئے سوچنے کی۔۔۔۔
ایک ملت
ایک سوچ
ایک نصب العین
صرف اور صرف پاکستان

Leave a Reply