” احتیاط علاج سے بہتر ہے ”
اسی معقولے کو ذہن میں رکھ کر ھمیں ان دنوں جبکہ پاکستان میں کرونا کا یہ تیسرا وار ھے. بہت شدید احتیاط کی ضرورت ھے۔
وبا کا یوں لوٹ کر دوبارہ حملہ آور ھونا نہایت مہلک ثابت ھو سکتا ھے اگر ھم بتائی جانے والی احتیاط سے لا پرواہی برتیں گے.
1 : اپنے گھر کو روزانہ کی بنیاد پر سینی ٹائز کریں ، گھر سے باہر کسی اشد ضرورت کے بغیر نا نکلیں اور نکلتے وقت ماسک، ھینڈ سینی ٹائزر کا اہتمام لازمی کریں
2 : زیادہ رش والی جگہوں پر نا جائیں اور 6 فٹ کا فاصلہ لازمی برقرار رکھیں
3 : ابلے پانی کا زیادہ استعمال کریں
4 : جوشاندہ اور قہوہ کا صبح شام استعمال کریں
5 : بکرے کی اور دیسی مرغی کی یخنی ادرک اور کالی مرچ کے ساتھ لازمی پئیں
6 : دیس انڈے کا استعمال اپنے کھانے میں ضرور کریں
7: گرم پانی کی بھاپ روزانہ لیں تاکہ وائرس کو پنپنے کا موقعہ نا ملے
8 : کھانستے اور چھینکتے منہ لازمی ڈھانپیں
9 : بچوں میں ھاتھ دھونے اور صاف ستھرا رہنے کا شعور ابھاریں
10 : کیلشیم کا استعمال ہر صورت میں لازمی کریں
11 : کھانسی، بخار، جسم میں درد اور منہ کے بے ذائقہ ھونے کی صورت میں اپنے معالج سے فوری رابطہ کریں۔
12 : ھلکی پھلکی ورزش بھی اپنی روٹین بنا لیں
13 : ٹھنڈے پانی کا استعمال ھرگز نہ کریں
14 : مرغن اور زیادہ گھی میں بنے کھانوں سے پرہیز کریں
اپنے ساتھ ساتھ دوسروں کی بھی صحت کا خیال کرنا ھمارا اخلاقی فرض ھے اور یہ فرض ھم اسی صورت ادا کر سکیں گے جب ھم اس زمہ داری کا احساس اپنے اندر پیدا کریں گے۔ کیونکہ اس وبا میں دوا سے زیادہ کارگر احتیاط ھے۔
حکومتی انتظامات کو سراہیں، انکی پاسداری کریں، ایس او پیز کو ملحوظ خاطر رکھیں اپنے لئے، اپنے پیاروں کے لئے اور پیارے ملک پاکستان کے لئے۔
یاد رکھیں جان ھے تو جہان ھے. آپکی ذرہ برابر لاپروائی آپ کے ساتھ ساتھ دوسروں کو بھی اس وبا کا شکار کر سکتی ھے۔