گھر میں کیا کیا بدلنے والا ہے ؟ میجر محمد عارف

ت سے تلوار، خ سے خنجر، چ سے چاقو۔ ہمارے سکولوں کی ابتدائی جماعتوں کے سلیبس سے لیکر بڑی جماعتوں تک کے سلیبس تک CIA کی ہدایت پر ہماری اسٹیبلشمنٹ نے بنوائے اور تاریخ کو مسخ کیا۔
اس مقصد کےلئے مطالعہ پاکستان اور اسلامیات کو استعمال کیا گیا۔ ان علوم کے ذریعے سعودی عرب کے ایک خاص برانڈ کے اسلام کو یہاں پروموٹ کیا گیا۔ حال ہی میں منظر عام پر آنے والی ہیلری کلنٹن کی ای میلز اور سعودی حکمران محمد بن قاسم کے بیانات ہر اخبار میں چھپ چکے ہیں۔ MBS نے کہا کہ ہم نے امریکہ کی ہدایت پر پاکستان کو تکفیری اسلام کو بڑھاوا دینے کی ہدایت کی۔ کیونکہ امریکہ کو اپنے جنگی اور دہشتگردانہ مذموم عزائم کےلئے پاکستانیوں میں ایسا مائنڈ سیٹ بنانے کی ضرورت تھی۔

ہم بے خبر لوگ ہیں۔ جو بے خبر نہیں ہیں وہ غدار ہیں اور ملک پر قابض ہیں ۔ کتنے افسوس کی بات ھے کہ دس لاکھ انسانوں کے 1947 ہجرت میں قتل عام اور اس وقت سے لیکر آج تک جاری رہنے والے قتل عام کے بعد اس بدقسمت ملک پر مسلسل غداروں، راشیوں، بد کرداروں اور ضمیر فروشوں کا قبضہ کیوں ھے؟

صرف اس لئے کہ ہم لوگوں کو حکمرانوں اور ڈکٹیٹرز نے مذھب کی افیون پلا کر ابدی نیند سلا دیا ھے۔ آئیے ہم جاگیں۔ اپنے ملک، اپنی آبادی، اپنے بچوں، اپنی خیریت و عزت کی خبر لیں۔ جنت کہیں نہیں بھاگی جاتی کہ آپ سب چھوڑ چھاڑ کر اس کے پیچھے پڑے ہیں۔ ویسے بھی جنت کے ضمن میں عورتوں کا تو کہیں نام تک نہیں ہے۔ وہ مردانہ جنت میں جانے کی جلدی میں کیوں ہیں؟ ماوں کی گود میں نسلیں بنتی اور بگڑتی ہیں۔ آئیے اپنا ایماندارانہ جائزہ لیں۔ سب سے پہلے اپنی نسل کی ابتدا سے درست تعلیم اور درست تربیت شروع کریں۔ 25/30 سال میں ملک ٹھیک ہو جائے گا.

Leave a Reply