پنجاب کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ اس خطے کا دیسی کیلنڈر دنیا کے قدیم ترین اور درست ترین کیلنڈرز میں سے ایک ہے جو ابھی تک قابل استعمال ہے. اس کیلنڈر کا آغاز 100 قبل مسیح میں مہاراجہ بکرماجیت نے کروایا اور اسی نسبت سے اسی بکرمی کیلنڈر بھی کہا جاتا ہے.
پنجابی کیلنڈر میں تین سو پینسٹھ دن اور بارہ مہینے ہوتے ہیں. ان میں سے نو مہینے تیس تیس دن کے ہوتے ہیں جبکہ بیساکھ کا مہینہ 31 دن کا ہوتا ہے اور جیٹھ اور ہاڑ کے مہینے 32 ، 32 دن کے ہوتے ہیں.
اول : ویساکھ ਵੈਸਾਖ (13 اپریل –14 مئی)
دوم : جیٹھ ਜੇਠ ( 15 مئی – 14 جون)
سوم : ہاڑھ ਹਾੜ ( 15 جون – 15 جولائی)
چہارم: ساون ਸਾਵਣ (16 جولائی – 15 اگست)
پنجم : بھادوں ਭਾਦੋਂ (16 اگست – 14 ستمبر)
ششم: اسوج ਅੱਸੂ ( 15 ستمبر – 14 اکتوبر)
ہفتم: کاتک ਕੱਤਕ (15 اکتوبر – 13 نومبر)
ہشتم: مگھڑ ਮੱਘਰ (14 نومبر –13 دسمبر)
نہم: پوہ ਪੋਹ ( 14 دسمبر – 12 جنوری)
دہم : ماگھ ਮਾ (13 جنوری – 11 فروری)
یازدہم: پھاگن ਫੱਗਣ (12 فروری – 13مارچ)
دوازدہم : چیت ਚੇਤ (14 مارچ – 13 اپریل)
پنجابی کیلنڈر کے مطابق ایک دن کے آٹھ پہر ہوتے ہیں اور ہر پہر تین گھنٹے کا ہوتا ہے.
*ان پہروں کے نام یہ ہیں *
دھمی ویلا: صبح 6 سے نو بجے تک کا وقت ، دوپہر ویلا: صبح نو بجے سے دوپہر بارہ بجے تک کا وقت ، پیشی ویلا: دوپہر کے بارہ بجے سے تین بجے تک کا وقت، دیگر ویلا: سہ پہر تین بجے سے شام 6 بجے تک کا وقت، نماشاں ویلا: شام چھ سے رات نو بجے تک کا وقت، کفتاں ویلا: رات 9 بجے سے رات 12 بجے تک کا وقت، ادھ رات ویلا: رات بارہ بجے سے صبح 3 بجے تک کا وقت، اسور یا سرگی ویلا: صبح 3 بجے سے صبح 6 بجے تک کا وقت
اگر یہ تحریر معلوماتی ہے تو اسے اپنے دوستوں سے بھی شئیر کیجئے