کراچی(ہم دوست نیوز)امیرِ جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن کا کہنا ہےکہ کراچی کو اس وقت بدترین لوڈشیڈنگ کاسامنا ہے۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتےہوئے امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن نےکہاکہ 2005میں کےای کی نجکاری ہوئی،معاہدے ہوئےاور کہا جا رہا تھا تمام لائن لاسز ٹھیک کردیے جائیں گے۔
انہوں نےکہاکہ نیپرا صرف رپورٹ بناتا ہےکوئی ایکشن نہیں لیتا،کہہ گیا تھاکہ نیشنل گرڈ سےبجلی لینےکی ضرورت نہیں پڑے گی،جھوٹ بول کرمینٹیننس کےنام پر لوڈشیڈنگ فری ایریاز میں بھی بجلی بند کی جارہی ہے۔
حافظ نعیم الرحمٰن کا کہنا ہےکہ شہر میں اس وقت بدترین لوڈشیڈنگ ہو رہی ہے،بجلی کی عدم فراہمی کی شہداد کوٹ سےبھی شکایات آئی ہیں،کراچی میں قبضہ میئر لاکر بٹھا دیا ہے،ہیضےکی وبا تھرپارکر میں پھوٹ رہی ہے،انڈسٹریز کا بھی حال برا ہے۔
امیرِ جماعت اسلامی کراچی نےکہاکہ کےالیکٹرک کا لائسنس کینسل ہونا چاہیے،فرانزک آڈٹ ہونا چاہیے،فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز بھی عوام ادا کریں،جو حکومتیں بیرون ممالک کی مثالیں دیتی ہیں وہاں سےبلدیاتی نظام نہیں سیکھتے۔
ان کا مزید کہنا ہےکہ اندرون سندھ میں آپ لڑکیوں کو تعلیم نہیں دے رہے،قبضے کو قبضہ ہی کہاجائے گا،مردم شماری کہاں گم ہو گئی ہے،ہم نے کہاتھا اسٹیک ہولڈر پرمشتمل کمیٹی بناؤ، لاڑکانہ کی آبادی کو زیادہ اس لیےدیکھا رہےکہ ان کو ووٹ زیادہ ملیں۔
یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ کے ججز کی تنخواہوں میں اضافے کا آرڈر جاری
انہوں نےیہ بھی کہاکہ لاڑکانہ میں تعلیم،بجلی اور صحت کی سہولیات نہیں دےرہے،ڈیڑھ کروڑ کی آبادی کا حساب دو جو کھاگئےہو،مردم شماری کے نام پردھوکا کیا جا رہا ہے۔