بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم میں یہ محسوس ہوا کہ پیپلزپارٹی کو دیوار سے لگایا جارہا ہے۔سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر کے لیے نون لیگ کا امیدوار نہایت متنازع تھا۔ تاہم اس وقت مل کر کام کریں تو پارلیمنٹ میں حکومت کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔ حکومت کےارکان توڑنےسےعدم اعتماد کی تحریک کامیاب ہوتی ہے۔
ہفتے کو کراچی میں پاکستان پیپلزپارٹی کے چئیرمین بلاول بھٹو زرداری نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتےہوئے کہا کہ چئيرمين سینیٹ کےخلاف ہماری جدوجہدجاری ہے۔پولنگ ڈے پرسینیٹ ہاؤس کو پولیس اسٹیشن میں تبدیل کردیا گیا اورپریزائڈنگ افسر نےغلط فیصلہ دے کریوسف رضاگیلانی کا حق چھینا۔
بلاول بھٹو نےبتایا کہ چئیرمین سینیٹ کے انتخاب پراسلام آباد ہائیکورٹ میں نظرثانی درخواست دائرکرنےکافیصلہ کیا ہے۔جب عدالت میرٹ پر کیس سنےگی توجیت ہماری ہوگی۔
پی ڈی ایم سے متعلق بلاول بھٹو نے کہا کہ مریم نوازکےالزامات کاجواب نہیں دوں گا،پی ڈی ایم کونقصان نہیں پہنچاناچاہتا ہوں۔ پی ڈی ایم کی بنیاد میں نے رکھی ہے اورچاہتاہوں کہ پی ڈی ایم برقراررہے۔چئیرمین پیپلزپارٹی نے وضاحت کی کہ سلیکٹڈ کا لفظ میں نےدیا تھا اورجانتاہوں کہ کس کیلئےاستعمال ہوسکتا ہےاور کس کیلئے نہیں۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ یوسف رضا گیلانی نے محنت اور مشکل وقت کے بعد دوبارہ عملی سیاست میں قدم رکھا۔ اپنے سینیٹر کو کیسےکہتے کہ یوسف رضا گیلانی کو ووٹ نہ دیں بلکہ اعظم نذیر تارڑ کوووٹ دیں؟۔ پی پی21،اےاین پی2،فاٹا2،جماعت اسلامی کاایک رکن ملاتےتو26تعداد بنتی تھی اور دونوں جماعتوں کےارکان کی تعداد 26،26 ہورہی تھی۔ ن لیگ کےسابق رکن دلاور نے اپوزیشن لیڈر کےلئے سپورٹ کیا۔انھوں نے یہ بھی کہا کہ بی اے پی کےسینیٹرز اپوزیشن بینچز پر بیٹھ رہے ہیں اور انھیں خوش آمدید کہتے ہیں۔بلاول بھٹو نے واضح کیا کہ یوسف رضا گیلانی کو ہدایت کی ہے کہ تمام جماعتوں کے ساتھ مل کرکام کریں۔
معاشی معاملات پر بلاول بھٹو نے کہا کہ اسٹیٹ بینک کا آرڈیننس ملکی خود مختاری پرحملہ ہے۔ حکومت کوفوراً اس آرڈیننس کو واپس لینا چاہیے۔ غیرقانونی آرڈیننس کو ہرفورم پر چیلنج کریں گے۔ حکومت کےغلط فیصلوں کی وجہ سے ہرپاکستان کی جیپ پرڈاکہ ہواہے۔ اس کے علاوہ انھوں نے یہ بھی کہا کہ پیٹرول بحران کرکے پاکستان کوتاریخی نقصان پہنچایاگیا اورصرف ایک وزیرکی قربانی سے کچھ نہیں ہوگا۔
بلاول بھٹو نے واضح کیا کہ 4اپریل کوگڑھی خدابخش میں سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کی برسی کا جلسہ نہیں ہوگا بلکہ صرف قرآن خوانی ہوگی