تعلیمی سرگرمیوں کا آغاز ہوگیا

تعلیمی سرگرمیوں کا آغاز ہوگیا

اسلام آباد(ھم دوست نیوز) سندھ کے سوا ملک بھر کے سرکاری و نجی ہائیر سیکنڈری اسکولوں اور کالجز میں تعلیمی سرگرمیوں کا آغاز ہوگیا ہے۔

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر میں کئے گئے فیصلوں کی روشنی میں پنجاب، بلوچستان اور خیبر پختونخوا کے سرکاری و نجی ہائیر سیکنڈری اسکولوں اور کالجز میں تعلیمی سرگرمیوں کا آغاز ہوگیا ہے۔ دوسری جانب سندھ حکومت نے کورونا وبا کے پیش نظر 7 جون کو تدریسی عمل کی بحالی کا اعلان کرررکھا ہے۔

وفاقی نظامت تعلیم نے اسلام آباد اور وفاق کے ماتحت تعلیمی اداروں میں دسویں اور بارہویں کی کلاسیں آج سے شروع کرنے کا نوٹی فکیشن جاری کردیا جب کہ آٹھویں، نویں اور گیاہوریں کی کلاسیں شیڈول کے مطابق 7 جون سے شروع ہوں گی۔ تاہم اعلامیے کے اجرا میں تاخیر کے باعث اساتذہ غیر حاضر ہیں۔تعلیمی اداروں کے اوقات کار نے والدین کو پریشان کردیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ شدید گرمی میں تعلیمی اداروں کا کھولنا طلبہ کی صحت سے مذاق ہے، جون کے مہینے میں عام حالات میں گرمیوں کی چھٹیاں ہوتی تھیں، عام حالات میں جون موسم گرما کی چھٹیوں کا مہینہ ہے، صبح 8 سے دوپہر 1 بجے تک کلاسز سے بچے جھلس جائیں گے جب کہ حکام کا موقف ہے کہ بورڈ کلاسز کو زیادہ سے زیادہ تیاری کروانے کی کوشش ہے۔

پنجاب میں بھی سرکاری، نیہم سرکاری اور نجی اسکولوں اور کالجز میں دوسیں اور بارہویں جماعت کے طلبا کے لئے تدریسی عمل دوبارہ شروع ہوگیا ہے۔ حکومتی احکامات کی روشنی میں اسکولوں اور کالجز میں 50 فیصد بچوں کو ایک دن اور 50 فیصد کو دوسرے دن بلایا گیا ہے۔ 5 جون تک کالجز اور اسکولوں کے اساتذہ کی اپنی ویکسینیشن مکمل کرنا ہوگی۔اس حوالے سے وزیرتعلیم پنجاب مراد راس نے اپنی توئٹ میں کہا ہے کہ پنجاب کے تمام اضلاع میں صرف دسویں اور بارہویں جماعت کی تدریسی سرگرمیاں بحال ہوئی ہیں، ایس او پیز کے تحت دیگر جماعتوں کے طلبا کو 7 جون تک اسکول نہپیں بلایا جاسکتا۔

خیبر پختون خوا حکومت نے بھی این سی او سی میں کئے گئے فیصلوں کی روشنی میں صوبے بھر میں ہائی و ہائیر سیکنڈری اسکولوں اور کالجز میں دسویں سے بارویں جماعت تک تعلیمی سرگرمیوں کا آغاز کر دیا ہے۔ اس وقت صوبے کے 27 اضلاع بشمول ضم اضلاع میں پرائمری سے بارویں تک مکمل طور پر تعلیمی ادارے کھولے جا چکے ہیں تاہم پشاور، مردان، دیر اپر دیر لوئر، کوہاٹ، ایبٹ آباد، مانسہرہ میں تاحال پرائمری سے مڈل تک تعلیمی ادارے بند ہیں۔پورے صوبے میں دسویں سے بارویں جماعت تک تعلیمی ادارے کھولنے کا اصل مقصد سالانہ امتحانات کے لئے بچوں کی تیاری کرانا ہے۔خیبر پختون خوا میں میٹرک اور انٹر کے امتحانات کے لئے اساتذہ کو کورونا ویکسینیشن کرانا لازمی قرار دیا ہے۔ 3 جون تک ویکسینیشن نہ کرانے والے اساتذہ کو اسکولوں اور کالجز میں داخل نہیں ہونے دیا جائے گا

بلوچستان بھر میں تعلیمی ادارے 24 مئی سے کھلے تھے مگر آج سے انہیں مکمل کھولنے کا باقاعدہ اعلان کیا گیا تھا، جس کے بعد اب کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں بھی تمام نجی، سرکاری و نیم سرکاری تعلیمی اداروں میں تدریسی عمل مکمل طور پر بحال ہوگیا ہے۔ کوئٹہ میں یونیورسٹیوں سمیت کالجز اور اسکول کے تمام تعلیمی سیکشن آج سے کھل گئے ہیں۔

تدریسی عمل کی بحالی سے متعلق ترجمان حکومت بلوچستان لیاقت شاہوانی نے کہا کہ کورونا کیسز میں کمی کی وجہ سے تعلمی ادارے کھلولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے تاہم تعلمی اداروں میں ایس او پیز کا خیال رکھا جائے گا، بلوچستان میں ملتوی امتحانات کا فیصلہ بھی جلد کیاجائے گا۔

Leave a Reply