لاہورکی سیشن کورٹ نے نون ليگی رہنما جاويد لطيف کی ضمانت منظور کرلی ہے۔
بدھ کو لیگی رہنما کی 2،2لاکھ روپےکےمچلکوں کےعوض ضمانت منظورکی گئی۔ عدالت نے جاويد لطيف کو رہا کرنے کا حکم دیا ہے۔
جوڈيشل مجسٹريٹ احسن رضا نے ریاست مخالف بیانات کے مقدمہ ميں ملوث مسلم ليگی رہنما جاويد لطيف کے جوڈیشل ریمانڈ میں توسیع پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
عدالت نے استفسار کیا تھا کہ کیا مقدمے کا چالان مکمل ہوگیا ہے۔ پراسکیوشن نے عدالت کو بتایا کہ چالان پراسکیوشن میں جمع کرایا تھا جس پراعترضات لگے تھے۔
اس موقع پر جاوید لطیف نے کہا کہ مجھے اپنی فکر نہیں ملک کی فکر ہے۔آئے روز ٹرینوں کے حادثات ہو رہے ہیں اورحکومت کسی چیز کی ذمہ داری لینے کے لیے تیار نہیں ہے۔
جاوید لطیف نے درخواست ضمانت میں موقف اختیار کیا تھا کہ پولیس نے جھوٹا اور بے بنیاد مقدمہ درج کیا ہے لہذا عدالت ضمانت منظور کر کے رہائی کا حکم دے۔ جاوید لطیف کے خلاف تھانہ ٹاؤن شپ پولیس نے مقدمہ درج کر رکھا ہے۔