سوشل میڈیا سےگستاخانہ مواد ہٹانےکا مستقل حل طلب،اسلام آبادہائیکورٹ

سوشل میڈیا سےگستاخانہ مواد ہٹانےکا مستقل حل طلب،اسلام آبادہائیکورٹ

اسلام آباد ہائی کورٹ نے سوشل میڈیا سے گستاخانہ مواد ہٹانے کا مستقل حل طلب کرلیا ہے۔
جمعرات کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔

جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دئیے کہ اس معاملے میں پہلے بھی آپ کو کہا ہے کہ مستقل حل نکالیں لیکن آپ نے کچھ نہیں کیا۔ جب تک مستقل حل نہیں نکالیں گے اس کیس کو ختم نہیں کیا جائے گا۔

جسٹس عامر فاروق نے پی ٹی اے کے کنسلٹنٹ سے استفسار کیا کہ پی ٹی اے افسر کو بلایا تھا، وہ کدھر ہیں۔ عدالت کو سینئر آدمی چاہیے اور اگر وکلا کو ہی بلانا ہوتا تو صرف نوٹس کردیتا۔

جسٹس عامرفاروق نے مزید کہا کہ اگر کوئی نہیں آتا تو پھرچیئرمین پی ٹی اے کو بلالیتا ہوں۔ ہرمسلمان کی حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت ہے اور اس لیے کہا ہے کہ اس کا مستقل حل نکالیں۔

جسٹس عامر فاروق نے یہ بھی کہا کہ اگر ایک بھی اکاؤنٹ اور ایک بھی لنک ہو ، اس کو بھی ختم کریں لیکن میکنزم مستقل بنیادوں پر بنانا ہوگا۔ ہم ہر مذہب کی عزت کرتے ہیں لیکن مسلمان ہونے کے ناطے اس قسم کا مواد کسی صورت قبول نہیں ہے۔

عدالت کا کہنا تھا کہ کیا آزادی رائے کے نام پر اس کو چھوڑا جا سکتا ہے۔ یہ تومفاد عامہ میں پٹیشن آئی ورنہ یہ سب کے لیے مشترکہ مسئلہ ہے۔

ڈائریکٹرایف آئی اے نے عدالت کو یقین دلایا کہ جس علاقے کی شکایت آئیں گی وہاں ٹیم بھیج دینگے۔ اس پر عدالت نے کہا کہ ہمارے ساتھ بیوروکریسی کی طرح نہ کھلیں ،آپ کے نئے ڈی جی آ گئے ہیں، ان کو بلا لیتے ہیں اور پہلا وزٹ یہاں کا کرا لیتے ہیں۔

عدالت نے ایف آئی اے اور پی ٹی اے کے رویے پر شدید برہمی کا اظہار کیا اور ایڈیشنل ڈی جی ایف اے اور ڈی جی ویجیلینس پی ٹی اے کو آئندہ سماعت پر ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔ عدالت نے جواب طلب کرتے ہوئے سماعت 22 جون تک ملتوی کردی۔

Leave a Reply