حضرت عبداللہ بن عمر

حضرت عبداللہ بن عمر کی بیعت رضوان اور غزوہ خیبر میں شرکت

حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ 6 ہجری میں صلح حدیبیہ کے موقع پر نبی کریم خاتم النبیین حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ واصحابہ وبارک وسلم کے ہم رکاب ہوئے اور آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے بیعت رضوان کا بھی شرف حاصل کیا اور حسن اتفاق یہ کہ یہ شرف اپنے والد ماجد حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے پہلے حاصل کیا، اس کی صورت یہ پیش آئی کہ حدیبیہ کے دن حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے حضرت عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو ایک انصاری کے پاس گھوڑا لانے کے لیے بھیجا تھا کہ جہاد میں وہ اس پر سوار ہوسکیں،۔

حضرت عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ باہر نکلے تو معلوم ہوا کہ نبی کریم خاتم النبیین حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ واصحابہ وبارک وسلم صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین سے بیعت لے رہے ہیں،چنانچہ انہوں نے وہاں پہنچ کر پہلے خود بیعت کی اور اس کے بعد گھوڑا لے کر گئے اور پھر حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو اس کی اطلاع دی، پھر حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے بھی جاکر بیعت کا شرف حاصل کیا۔

غزوہ خیبر میں شرکت
اس کے بعد حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ غزوۂ خیبر میں بھی مجاہدانہ شریک ہوئے ۔ اس سفر میں نبی کریم راحۃ العاشقین مراد المشتاقین حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ واصحابہ وبارک نے حلال وحرام کے جو بعض خاص احکام جاری فرمائے تھے حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ ان احکامات کے راوی ہیں ۔

حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی غزوہ خندق میں شرکت

Leave a Reply